پٹنہ۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو نے مرکزی حکومت
کی جانب سے 1000 اور 500 روپے کے پرانے نوٹ بین کئے جانے کے فیصلے پر سوال
اٹھایا ہے۔ لالو نے ٹویٹ کر کہا کہ اگر یہ سب کرنے کے بعد بھی لوگوں کو 15
لاکھ نہ ملے تو اس کا مطلب ہو گا کہ یہ 'فرضیکل اسٹرائک تھا۔ اس کے ساتھ
ہی عام آدمی کا 'فرضی-انکاؤنٹر' بھی۔ نوٹ بندی اس ماہ کی آٹھ تاریخ کو
نافذ ہوئی تھی۔ اس پر لالو یادو نے پہلی بار اتوار کو بیان دیا۔انہوں نے کہا، 'مودی جی ملک کو بھروسہ دیجئے کہ عوام کو دو ماہ تک مکمل
تکلیف دینے اور کالے دھن
کی وصولی ہو جانے کے بعد کیا سب کے اکاؤنٹ میں 15
لاکھ روپے آ جائیں گے۔ لالو نے ٹویٹ کر کہا 'ہم کالے دھن کے خلاف ہیں۔ آپ
کے اس کام میں دوراندیشی کا مکمل فقدان نظر آتا ہے۔ عام آدمی کی سہولت کا
خیال رکھنا چاہئے۔لالو نے پوچھا کہ کیا حکومت 50 دن کے بعد یہ اعداد وشمارعوامی کرے گی کہ
اکاؤنٹس میں پیسہ ہونے کے باوجود کتنے لوگ کھانے اور علاج کی غیر موجودگی
میں صدمے سے مر گئے۔ انہوں نے کہا، 'مودی جی بتائیں کہ بدعنوانی اور کالا
دھن ختم کرنا چاہتے ہیں تو 2000 کا نیا نوٹ کیوں جاری کیا۔ آپ کی اس منشا
پر ملک کو تشویش ہے۔